ضابطہ اخلاق

ہوم » ہمارے بارے میں » ضابطہ اخلاق

تعارف

ضابطہ برائے اخلاقیات ، وہ اخلاقی اور پیشہ وارانہ اصول ہیں جن پر عملدرامد کی توقع SME بینک کے پاکستان بھر میں تعینات تمام ملازمین سے کی جاتی ہے۔

  • شرافت
  • رازداری
  • پیشہ ورانہ قابلیت
  • بجا آوری

اس ضابطہ کے تحت مرتب کردہ معیار کو اخلاقیات کا کم از کم درجہ سمجھا جائے گا ، جس پر تمام ملازمین کو عمل کرنا ہوگا۔ اس ضابطےکی مزید وضاحت ، “اصل ضابطہ برائے عملدرامد” کے زریعے کی گئی ہے جس کی وضاحت بینکاری سے متعلق امور میں مختلف مراحل پر کی جاتی ہے اور جس کو اس دستاویز کے حصہ کے طور پر شائع کیا جا رہا ہے۔ اس ضابطہِ اخلاق پر عمل کرنا ہر ملازم کیلئے انفرادی حیثیت میں لازم ہے۔ اگر کوئ ملازم اس ضابطہ کے ساتھ ساتھ کسی مزید اصول کا اضافہ کرنا چاہے تو وہ اپنے طور پر ایسا کر سکتا ہے۔

1.شرافت

  1. تمام ملازمین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے معاملات شرافت اور دیانت سے طے کریں گے۔
    1. بینک ملازمین اپنے صارفین، دیگر متعلقہ افراد اور اپنی ذمہ داریوں کی ادائگی کے وقت شرافت اور دیانت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔
    2. تمام اندرونی معاملات کے سلسلے میں
  2. دورانِ معاملات ایسے مواقع پیش آ سکتے ہیں جب کوئ ملازم باِلواسطہ یا بلا واسطہ کسی ایسے کاروباری معاملے میں دلچسپی لے جو بینک کے مفاد سے متصادم ہو۔ اس قسم کی صورتِ حال میں ملازمین کیلئے ضروری ہے کہ ایسے معاملے کو بر وقت بینک حکام کے علم میں لے کر آئیں تاکہ درست فیصلہ کیا جا سکے۔
  3. ملازمین ہر گز ایسے اقدامات نہ اٹھائیں جن کے باعث ان کی حیثیت متاثر ہو یا محکمے کی نظر میں ان کی حیثیت پر سوال اٹھے، جیسے کہ کسی کی سفارش کرنا یا کسی سے تحائف ، تعاون یا دیگر خدمات وصول کرنا۔
  4. کوئ ملازم کسی دوسرے بینک ملازم سے نہ تو رقم ادھار دے گا نہ ہی رقم بطور ادھار وصول کرے گا تاقتیکہ وہ اس حوالے سے مجاز حکام کی پیشگی اجازت حاصل کر چکا ہو۔

2. مطلع کرنے والا

  1. کسی بھی قانون، محکماتی ہدائیت یا اخلاقی میعار کی خلاف ورزی کی اطلاع صدرشعبہِ نگہبانی (vigilance) کو کرنا لازمی ہے ۔ جہاں ضروری ہوا،صدر شعبہِ نگہبانی اس معاملے کو ظابطہ کمیٹی کے سپرد کر سکیں گے۔

3. نظریاتی اختلاف

  1. کسی ملازم کی بیرون بینک سرگرمی میں ملوث ہونے یا کسی ملازم کا ذاتی حیثیت میں کوئ بھی عمل ، کسی بھی صورت میں وجہ اختلا ف نہیں بننا چاہئیے، جس کے باعث بینک کی ساکھ متاثر ہونے کا امکان ہو۔ ایسے کسی معاملے کو ملازم کی کارکردگی پر اثر انداز نہیں ہونا چاہئیے۔
  2. ملازمین اپنے آپ کو ایسے تما م معاملات سے دور رکھیں جن کے باعث ذاتی مفاد اور بینک یا بینک صارفین کا مفاد آپس میں متصادم ہو نے کا تاثر ملے۔
  3. وہ تمام ملازمین جو بینک میں رقم کے معاملات سے وابسطہ ہیں، ہرقسم کی ذاتی کاروباری سرگرمیوں سے پر ہیز کریں، جن کے باعث وہ احکامات پر درست طریقے سے عمل نہ کر سکیں یا پھر ان کے ذاتی مفاد ان کی درست فیصلہ سازی کے عمل پر اثر انداز ہوں۔
  4. بینک میں رقم کے معاملات سے وابسطہ ملازمین کو کسی صورت اپنے ذاتی تجارتی یا سرمایہ کاری معاملات کسی ایسے ادارے کے ساتھ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہے جس ادارے کی بینک کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں چل رہی ہوں۔

4. رازداری

  1. تمام ملازمین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دورانِ کار حاصل ہونے معلومات کی حفاظت کرتے ہوئے انہیں راز میں رکھیں۔ بینک صارفین کی ذاتی معلومات بالکل اسی طرح سے اہم ہیں جس طرح سے بینک میں موجود رقم یا دیگر معلومات۔
  2. کسی تیسرے شخص کو معلومات کی فراہمی میں ہمیشہ رازداری برتی جائے گی ماسوائے درجِ ذیل مواقع کہ:
    1. جب متعلقہ صارف نے معلومات فراہم کرنے کی اجازت دے رکھی ہو۔
    2. جب بینک کو قانوناً معلومات فراہم کرنے کا پابند جائے ۔
    3. اگر معلومات کی فراہمی عوامی مفاد میں ہو۔/li>
    4. اگر بینک کو یہ معلومات کسی خاص صورتِ حال کے پیشِ نظر مہیا کرنا ہوں ، جیسے کہ عدالتی کاروائ یا اسی قسم کی دیگر صورتِ حال میں۔
    5. معلومات خواہ کسی ایک فرد سے حاصل ہوں جو بینک کے ساتھ کاروبار کر رہا ہو یا پھر بینک کے اندرونی زرائع سے، دونوں صورتوں میں رازداری کے اصول کا اطلاق ہوگا۔ ایسی تمام معلومات صرف کسی فرد کے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کی جاسکتی ہیں ۔
    6. تمام ملازمین کیلئے لازم ہے کہ وہ رازداری سے متعلق حلفی دستاویز پر دستخط کریں اور بینک کے ظابطہ برائے اندرونی رازداری/تحفظِ معلومات کی پابندی کریں۔ یہ ظابطہ، بینک کے اندر مروجہ طریقہِ کار برائے رازداری/تحفظِ معلومات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے خصوصی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ ظابطہ برائے رازداری/تحفظِ معلومات کا بنیادی مقصد یہ بھی ہے کہ خفیہ معلومات کو درست طریقے سے محفوظ رکھا جاسکے اور ان کی غیر ضروری منتقلی یا غیر متعلقہ افراد کو ان کی فراہمی کو قابو میں رکھا جاسکے ، جس کے باعث ان معلومات کا غلط استعمال ممکن ہو۔
  3. کسی ملازم کو ،کسی قسم کی خفیہ دستاویز کو بینک یا دفتر سے باہر لے کر جانے کی اجازت نہیں ہے، جب تک کہ اس ملازم کے پاس اپنے متعلقہ نگران افسر کی اجازت نہ ہو۔
  4. بینک اور مالی اداروں کے تمام ملازمین کو سخت تنبیہ کی جاتی ہے کہ ان کو کسی صورت میں کسی صارف یا ادارے کو یہ اطلاع دینے کی مکمل پابندی ہے کہ ان سے متعلق کسی مشکوک رقم منتقلی (STC) کی اطلاع کسی مجاز ادارے کو دی جاچکی ہے یا دی جانے والی ہے، ماسوائے اس صورت کہ اگر قانوناً ایسا کرنا لازمی ہو۔

5. پیشہ ورانہ مہارت

  1. تمام ملازمین کیلئے ضروری ہے کہ وہ ہمہ وقت اپنے فرائض کی ادائگی پیشہ ورانہ مہارت اور اچھی اخلاقیات کے ساتھ انجام دیں گے۔
  2. پیشہ ورانہ انداز میں فرائض اسی صورت میں انجام دئیے جا سکتے ہیں جب علم، صلاحیت اور پیشہ ورانہ قابلیت کو بھرپور انداز میں استعمال میں لایا جائے۔
  3. ملازمین سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے ذاتی مالی معاملات اور اخراجات کے بارے میں سمجھ داری سے کام لیں تاکہ ان کو مالی مشکلات جیسے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے ، جس کا غلط اثر بینک یا ان کے صارفین پر پڑے۔
  4. تمام ملازمین صنفِ مخالف (opposite sex)سے معاملات طے کرے وقت تہذیب کے اعلیٰ ترین معیار کو اپنائیں گے۔ بینک انتظامیہ کسی پر بھی اس حوالے سے لگنے والے الزام پر سخت ترین کروائ عمل میں لائے گی، جو دفتری ماحول کو خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہو۔

6. دیگر

  1. پاکستان کے تمام قوانین پر ہر حال میں عملدراد لازم ہے۔ تمام ملازمین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے آپ کو مروجہ قوانین سے بالعموم اور تجارت و بینکاری سے متعلق قوانین سے بالخصوص ہم آہنگ کرنے کے اقدامات کریں۔
  2. ایسے تمام معاملات کو بر وقت مکمل کیا جائے گا جن پر رپورٹ مرتب کرنا اور انہیں دستاویزی شکل میں فائل کرنا ضروری ہو۔
  3. تمام بینک ملازمین کیلئے لازم ہے کہ وہ فرائض کی ادائگی کے دوران پاکستانی معاشرے کے اصول اور رسم و رواج کو ملحوظِ خاطر رکھیں۔

7. احکامات کی بجا آوری

  1. تمام ملازمین پوری طرح اس عزم پر کار بند ہیں کہ کاروبار سے متعلق تمام فیصلے ، بینک کے مروجہ قوانین کے تحت لئیے جائیں تاکہ اچھا میعار برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ بینکاری کی صنعت کے ضابطہِ کار کی پیروی بھی ہو سکے۔
  2. بینک یہ یقین کرے گا کہ:
    1. تمام ملازمین کو اس ضابطہ کار سے آگاہ کیا جائے
    2. کسی ملازم کو کوئ ایسا کام کرنے کو نہیں کہا جائے گا جو اس ضابطہ ِ کار کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہو۔
    3. اس ضابطہ ِ کار کے حوالے سے پیدا ہونے والے سوالات اور وضاحت طلب امور کو علیحدہ سے نمٹایا جائے گا
  3. بینک کے حصص اور اثاثہ جات سے متعلق معاملات کو تمام ملازمین قانونی طریقہِ کار اور بینک احکامات کے تحت طے کریں گے۔بینک ملازمین کو اپنی ملازمت کے باعث حساس نوعیت کی معلومات تک رسائ ہو تی ہے ۔ ان معلومات کو صرف مخصوص اور جائز مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہئیے۔

8. عملدرامد

  1. اس ضابطہِ کار پر عملدرامد، صارفین اور بینک ملازمین ، دونوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
  2. اس ظابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے والے سے بینک کی پالیسیوں اور احکامات کے مطابق نمٹا جائے گا۔
  3. تمام ڈویژن اور شعبے لازماً اپنے اندرونی طریقہِ کار طے کریں تاکہ ملازمین کو اس ظابطہِ کار پر درست عملدرامد کرنے کی ذمہ داری کو پورا کرنے میں آسانی پیدا ہو سکے۔

ابھی ہمارے ہیلپ ڈیسک پر کال کریں

051-111-110-011

عوامی اعلانات